TOP HUZOOR SAW KI ZIARAT SHAIKH IDREES KO HOI SECRETS

Top Huzoor saw ki ziarat shaikh idrees ko hoi Secrets

Top Huzoor saw ki ziarat shaikh idrees ko hoi Secrets

Blog Article

اخلاقی لحاظ سے اج کل ہمارے معاشرے میں زیادہ تر وہ کام پائے جاتے ہیں جو ہمیں محمد کی پوری زندگی میں کبھی نہیں ملتے۔

موجودہ دور میں ہمارہ معاشرہ بہت سے مسائل کا شکار ہے اور اسکی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ ہم نے آپ کے اخلاق کو اپنا کر اپنی زندگی میں لانا چھوڑ دیا ہے، اس لیے ہمیں چاہیے کہ حضور کی زندگی کا مطالعہ کرکے آپ کے اخلاق کو اپنی پوری زندگی میں اپنانے کی کوشش کرلیں،تاکہ ہمارا معاشرہ خوشحال،ترقی یافتہ اور پرامن بنے۔

اگر کوئی خواب میں حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کرے تو کیا وہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار کرے گا یا کوئی اور بھی نبی پاک کی شکل میں آسکتا ہے ؟

آپ کی پوری زندگی بہترین اخلاق کا سرچشمہ تھی۔ سچائی، دیانت داری، سخاوت، وعدے کی پابندی، وفاداری، بزرگوں کی عظمت، چھوٹوں پر شفقت، رشتہ داروں سے محبت، اپنی بیویوں سے پیار محبت،مخلوق خداکی خیرخواہی، غرض تمام اچھی باتوں میں آپ کو وہ مرتبہ عطاکیاگیا تھا کہ اجکل کوئی بھی آپ کے اخلاق کو نہیں پہنچ سکا۔

یعنی حرص، طمع، فریب، جھوٹ، زنا، لوٹ، اور چوری وغیرہ۔ ہم اخلاقی لحاظ سے اتنے گر چکے ہیں کہ ہم سے مغربی معاشرہ بھی بہت بہتر ہے۔ انہوں نے زیادہ تر وہ اخلاق اپنالیا ہے جو ایک مسلمان کی نشانی ہونی چاہے۔ سچائی، امانت داری، صفائی، بے حرصی، ملاوٹ get more info نہ کرنا،اور مخلوقی خدا کی خیر خواہی مغربی معاشرے میں ہمیں نظر آتا ہے۔

اگر کسی خوش نصیب کو خواب میں حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا جلوہ زیبا نظر آئے تو وہ حضور پاک علیہ الصلوۃ والسلام ہی کی ذات کا جلوہ ہوگا ،شیطان یا جن وغیرہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کی شکل میں نہیں آسکتا کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا واضح ارشاد ِ پاک ہے : "جس نے مجھے خواب میں دیکھا اس نے حقیقت میں مجھے ہی دیکھا کیونکہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا۔"

اگر ہم انسانیت کی بات کریں تواس میں بھی ہمارا معاشرہ وہ کام نہ کرسکا جو آپ کی زندگی میں ہمارے لیے مثال ہے۔ ہمارے اردگرد کتنے ایسے بے بس،غریب، اور یتیم لوگ رہتے ہیں کہ جن کو ایک ہی وقت کا کھانا بھی بہت مشکل سے ملتا ہے لیکن ہم ان کے مدد کرنے میں بھی ناکام ہوچکے ہیں ۔غریبوں اور یتیموں کی مدد کرنا آپ کی اولین ترجیح تھی۔ہماری ناکامی کی وجہ بھی یہی ہے کہ ہم نے آپ کے اخلاق کو اپنانا چھوڑ دیا ہے۔

Jab koi kafer neik kaam karta hai to uska badla use dunya me hi dediya jata hai..Lekin Momin ki nekiyan ALLAH TAALA Akhirat ke liye mehfooz kardeta hai aur uski farmabardari par dunya me use Rizq ataa farmata hai..

بے فائدہ بات سے گریز کرنا، ہنسی خوشی لوگوں سے ملنا سادگی اور سچائی سے بات کرنا حضور کی عادت تھی۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک ہزار سال پیشتر یمن کا بادشاہ تُبّع خمیری تھا، ایک مرتبہ وہ اپنی…

ایک دفعہ کسی نے حضرت عائشہ سے پوچھا کہ آپ کا اخلاق کیا ہے تو آپ نے فرمایا کہ جو باتیں قرآن میں ہیں وہ آپ کا اخلاق ہے۔ بہترین اخلاق کی وجہ سے آپ کو امین اور صادق کالقب دیاگیا تھا۔ سنجیدگی کم بولناہے.

غریبوں اور یتیموں کی مدد کرنا آپ کی اولین ترجیح تھی۔ہماری ناکامی کی وجہ بھی یہی ہے کہ ہم نے آپ کے اخلاق کو اپنانا چھوڑ دیا ہے۔

Aye Logo! Apne Rab ki Ibadat karo jisne tumhe paida kiya aur un logou ko jo tum se pehle the taake tum parehezgaar banjou.

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

حضور صلی اللہ علیہ وعلیہ وسلم کا اخلاق اور اج کل کا معاشرہ

لیکن اج کل مسلمانوں نے ایسے کاموں اور اخلاقوں کو اپنا کر رکھا ہیں کہ جس میں آپ کا اخلاق بہت کم پایا جاتا ہے۔ جھوٹ، بددیانتی، بخل، وعدہ کی خلاف وزدی، ملاوٹ,سود، اور رشوت وغیرہ عام بات مانی جاتی ہے۔ ہمارا معاشرہ اتنا بگڑ چکا ہے کہ کسی انسان کی جان،مال،اورعزت نفس تک محفوظ نہیں ہے۔ غربت، بیروزگاری، اور عدم اعتماد ہمارے گھروں تک پہنچ چکا ہے۔

Hazrath Abdullah bin atik radiallahuanhu ke pair ki haddi todh gayi NABI E KAREEM Sallallahu alaihiwasallam apna dast e mubarak phairte Hello unku yun mahsoos hua ke kabhi dard hua Hello na tha.

قریش مکہ کا حضور پر اس قدر اعتبار اور بھروسہ تھا کہ نبوت کے بعد مکہ کے کافر حضور کے جانی دشمن بن رہے تھے اس وقت بھی وہ اپنی امانتیں حضور کے پاس ہی رکھواکر مطمئن ہوتے تھے۔لیکن اج کل ہمارے معاشرے کے مسلمان اپنی امانتیں یہودی اور عیسائی ملکوں میں رکھنے پر مطمئن ہوتے ہیں .

Report this page